Saturday 14 March 2020

پوری دنیا ہم پر ہنس رہی ہے:سینیٹرغوث نیازی

Image may contain: 7 people, people sitting, table and indoor
پاکستان مسلم لیگ(ن) ضلع خوشاب کے صدر سینیٹرڈاکٹر غوث محمد خان نیازی نے کہاہے کہ جنگ گروپ کے چیف ایگزیکٹو میر شکیل الرحمن کی گرفتاری سے عمران حکومت کے آزادی صحافت کے تمام دعوؤں کی قلعی کھل گئی ہے اور یہ ثابت ہو گیا ہے کہ وہ میڈیا کو حراساں کرکے بلیک میل کرنا چاہتی ہے وہ اپنے دفتر میں اخباری نمائندوں اور (ن) لیگی کارکنوں کے ساتھ بات چیت کررہے تھے انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے سبب اجتماعات پر پابندی ہے اس لیے ہم اس وقت تک بھرپور احتجاجی مظاہرہ نہیں کر سکتے جب تک اجتماعات پر پابندی ختم نہیں ہو جاتی کیونکہ صحت عامہ ہر چیز پر مقدم عمل ہے لیکن ہم نیب اور حکومت کے گٹھ جوڑ سے غافل نہیں ہیں


Image may contain: 5 people, people standing and beard

 ڈاکٹر نیازی نے کہا کہ بنی گالہ کا نقشہ غلط ہو تو عمران کو اسے درست کرنے کا موقع دے دیا جاتا جبکہ میر شکیل الرحمن کو 34 سال پہلے منظور شدہ نقشہ کی بنیاد پر گرفتار کر لیا جاتاہے اس تفریق پر پوری دنیا ہم پر ہنس رہی ہے سینیٹرنے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ میر شکیل الرحمن کو فوری طور پر رہاکیاجائے اور ان سے معذرت کرکے انکے خلاف جھوٹا مقدمہ واپس لیا جائے

کرونا وائرس (COVID-19) …… خوفزہ مت ہوں بلکہ محتاط رہیں


(تحریر: ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ )تعارف:چین کے شہریوں میں کرونا وائرس کی وجہ سے اضطراب کی سی کیفیت ہے اور اس وائرس کا خوف پوری دنیا میں پھیل گیا ہے۔ کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی عمر 48 سے 89 سال کے درمیان ہیں۔ گویا یہ بڑی عمر کے لوگوں کو زیادہ متاثر کر رہا ہے۔ کرونا وائرس 31 دسمبر 2019ء ووہان کے علاقے میں سامنے آیا تھا۔ اس کا تعلق اس وائرس سے بتایا جاتا ہے جس نے 2002ء اور 2003ء میں ہانگ کانگ میں ساڑھے چھ سو افراد کی جان لی تھی۔24 فروری کے اعداد  و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس 85140 کیسز سامنے آئے جن میں سے 26094 صحت یاب ہو کر گھر چلے گئے جبکہ 2668 اپنے اہل خانہ کو دوبارہ نہ مل سکے۔ ان میں ووہان وائرس کی نشاندہی کرنے والا پہلا چینی ڈاکٹر بھی شامل ہے۔ چینی رپورٹ کے مطابق کم و بیش 300 ڈاکٹر کرونا وائرس کا نشانہ بنے لیکن ہمت نہیں ہاری دوسروں کو بھی صحت یاب کیا اور خود بھی وائرس سے لڑ رہے ہیں۔ مرنے والوں میں 5 ہیلتھ ورکرز بھی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ ایک تہائی تعداد خود بخود صحت مند ہو گئی۔ چائنہ میں اب تک 2055 ہیلتھ کیئر ورکرز کو یہ بیماری ہو چکی ہے۔ بچوں میں کرونا وائرس بہت کم ہوتا ہے۔ 80% مریضوں کو معمولی بیماری ہوتی ہے جو ٹھیک ہو جاتی ہے۔ 14% کو سخت بیماری ہوتی ہے جبکہ 6% میں پھیپھڑے فیل ہو جاتے ہیں۔60 سال سے زیادہ عمر افراد ہائی رسک ہوتے ہیں یا جو دمہ‘ ٹی بی‘ شوگر‘ بلڈ پریشر‘ کینسر‘ ایڈز‘ دل کے مریض ہیں ان میں یہ بیماری زیادہ ہوتی ہے۔ 19 سال سے کم عمر میں 2.4% یہ بیماری ہوتی ہے۔ عام مریض 2 ہفتے میں ٹھیک جو جاتے ہیں جبکہ سیریس 3 سے 6 ہفتے میں ٹھیک ہو جاتے ہیں:۔


کرونا وائرس کی علامات:
بخار 87%۔ کھانسی 68%۔ تھکاوٹ 38%۔ بلغم کا اخراج 33%۔ سانس کا پھولنا 18%۔ گلہ خراب ہونا 14%۔ سردرد 14%۔ جوڑوں میں درد 15%۔ سردی لگنا 11%۔ قے آنا 5%۔ ناک بند ہونا 5%۔ جلاب پیچس 4%۔ تھوک میں خون آنا 1%۔ آنکھوں کا سرخ ہونا 1%۔

کرونا وائرس کے پھیلنے کی وجوہات: 
اس بیماری کا پھیلاؤ کھانسی‘ ہوا‘ چھینکوں‘ مریض کے ہاتھ لگانے یا جن اشیاء پر یہ وائرس موجود ہو سے ہو سکتا ہے۔

Image result for coronavirus safety tips
کرونا وائرس سے بچاؤ: 
٭ اپنے ہاتھوں کو باقاعدگی سے صابن سے دھوئیں‘ یا ہاتھ صاف کرنے والا لوشن استعمال کریں۔
٭ بخار‘ کھانسی اور سانس لینے میں دشواری کی صورت میں احتیاط کریں۔
٭ استعمال کے بعد ٹشو کو مناسب طریقے سے ضائع کریں۔
٭ کھانسی یا چھینک آنے پر منہ اور ناک کو ٹشو یا آستین کے کپڑے سے ڈھانپیں (ہاتھوں سے نہیں)۔
٭ اگر آپ کو نزلہ‘ زکام ہے تو اپنے آفس‘ سکول یا بھیڑ میں جانے کی بجائے گھر پر رہیں۔
٭ اگر آپ کو نزلہ‘ زکام ہے تو دوسرے لوگوں سے کم از کم 1 میٹر کی دوری رکھیں۔
٭ گندے ہاتھوں سے آنکھ‘ ناک یا منہ کو مت چھوئیں۔
٭ اگر آپ کو نزلہ‘ زکام ہے تو لوگوں کو گلے ملنا یا ہاتھ ملانے سے پرہیز کریں۔
٭ گندے ہاتھ‘ منہ‘ ناک اور کان پر نہ لگائیں۔
٭ منہ پر ماسک پہنیں اور ان لوگوں سے فاصلہ رکھیں جو اس مرض میں مبتلاء ہو۔

ضلعی انتطامیہ ان ایکشن :میرج ہالز ،ٹینٹ سروس اینڈ پکوان سنٹرز سیل ہونا شروع

ضلع خوشاب میں کورونا وائرس کے داخلہ کو روکنے کیلئے جہاں تمام نجی و سرکاری تعلیمی ادارے بند کر دیئے ہیں وہیں ضلعی حکومت نے ضلع کے بارہ میرج ہالز 40 ٹینٹ و پکوان سنٹر سیل کر دیئے ہیں اس کے علاوہ پبلک مقامات پر بھی شادی کی تقریبات کیلئے انعقاد کی ممانعت کر دی گئی ہے اور ٹینٹ سروسز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس سلسلہ میں کسی قسم کی بکنگ نہ کریں اور گھریلو سطح پر بھی شادی کی تقریبات کا انعقاد اس طرح نہ کیا جائے جس سے پتہ چلے کہ شادی کی تقریب ہو رہی ہے ضلع انتظامیہ اس امر کیلئے کوشاں ہے کہ عوامی اجتماعات نہ کیے جا سکیں اور اسکی کوشش ہے کہ لوگ مساجد میں بھی کم سے کم قیام کریں پتہ چلا ہے کہ انتظامیہ آنے والے ایک دو روز میں بڑے بڑے ہوٹلوں کو بھی سیل کر دے گی

کورونا وائرس کا خوف اپنی جگہ لیکن مارکیٹ کمیٹی مزید وبا پھیلنے تک خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے






حالیہ بارشوں نے سبزی منڈی خوشاب کو کیچڑ سے لت پت کر دیا ھے اور بیوپارئیوں آڑھتیوں اور خریداروں کا کوئی پرسان حال نہیں ھے متعدی بیماریوں کے پھیلنے کا اندیشہ ھے دوسری جانب مارکیٹ کمیٹی اور ضلعی انتظامیہ گھوڑے بیچ کر سو رھی ھے اور ان کے پاس رٹا رٹایا جواب ھے کہ فنڈز موجود نھیں ھیں . اگر مارکیٹ کمیٹی اور انتظامیہ نے یہی جواب دینا ھے تو پھر مارکیٹ کمیٹی کی کیا ضرورت ھے حکومت کو کم ازکم اسے ختم کرکے عوام پر بوجھ کم کرنا چاہیے

پاکستان میں کرونا وائرس کی مریضہ صحت یاب


 (ویب ڈیسک) کرونا سے متاثرہ مریضہ صحت یاب ہوگئی، پمز اسپتال میں مریضہ کے ایک ہفتے میں2بار ٹیسٹ کرنے کے بعد اسے صحت مند قرار دے دیا گیا:۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے پمزاسپتال میں زیرعلاج کورونا کی مریضہ صحتیاب ہوگئی،اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ48سالہ خاتون کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ منفی آئی ہے:۔
پمز اسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں زیرعلاج مریضہ کا ایک ہفتے میں2بار ٹیسٹ کیا گیا، مریضہ کے دونوں کورونا ٹیسٹ کی رپورٹس نارمل آئی ہیں:۔
ذرائع کے مطابق کورونا سے صحتیاب48سالہ مریضہ کا تعلق گلگت سے ہے، خاتون کو 28 فروری کو راولپنڈی سے پمز منتقل کیا گیا تھا، کورونا وائرس کے اثرات سے صحتیاب مریضہ کو مزید3دن زیرعلاج رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے:۔
تین دن میں مکمل طبعیت کی بحالی پر خاتون کو ڈسچارج کردیا جائے گا، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مریضہ کو زیرعلاج رکھنے کا فیصلہ ڈاکٹروں نے اپنی تسلی کے لیے کیا ہے:۔
یاد رہے کہ6مارچ کو پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا مریض نجی اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد صحت یاب ہوا تھا، علاج کے بعد مریض کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا، جسے ضروری کارروائی کے بعد گھر روانہ کردیا گیا:۔

صورتحال خراب ہوتی ہے تو غذائی اشیا گھرپہنچیں گی : ناصرشاہ


ویب ڈیسک:۔۔۔۔ صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ احتیاط کے طور پر غذائی اشیا سے متعلق انتظامات کیے جا رہے ہیں، صورتحال خراب ہوئی تو غذائی اشیا گھروں پر پہنچائی جائیں گی:۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر ناصرشاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے فوڈ سیکیورٹی پروگرام کے انتظام کا کہہ دیا ہے، احتیاط کے طور پر فوڈ آئٹمز سے متعلق انتظامات کیے جا رہے ہیں:۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ صورتحال خراب ہوئی تو غذائی اشیا گھروں پر پہنچائی جائیں گی:۔
انہوں نے کہا کہ کرونا کے مریض صحتیاب ہو کر گھروں کو جا رہے ہیں، تفتان سے سندھ کے شہریوں کو سکھر لا کر ان کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سکھر سے زائرین کے سیمپل کراچی لا کر ٹیسٹ کیے جائیں گے:۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ تفتان بارڈر پر کرونا کی اسکریننگ اور انتظامات ناکافی ہیں۔ جلسوں اور اجتماعات سے متعلق 4 اپریل کو سی ای سی فیصلہ کرے گی:۔
انہوں نے کہا کہ شادی ہالز اور اجتماعات پر پابندی سے متعلق تاریخوں کو کم یا زیادہ بھی کیا جا سکتا ہے، مختلف مقامات پر اسپرے کیا جا رہا ہے۔ کرونا کا کوئی عام ٹیسٹ نہیں اور سب کو یہ ٹیسٹ کروانے کی ضرورت بھی نہیں:۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ نزلہ و زکام والے افراد احتیاط کے طور پر گھروں میں رہیں، جو کرونا وائرس کے خاتمے کی دوا بنائے گا اسے انعام دیا جائے گا:۔

سرگودہا ڈویژن کے 4 لاکھ 76 ہزار سے زائد مستحقین میں مفت راشن تقسیم ہو گا

  سرگودہا ڈویژن کے 4 لاکھ 76 ہزار سے زائد مستحقین میں پنجاب حکومت کی جانب سے رمضان پیکج کے تحت مفت راشن ان کے گھروں تک پہنچایا جائیگا۔ جن می...