(تحریر: ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ )تعارف:چین کے شہریوں میں کرونا وائرس کی وجہ سے اضطراب کی سی کیفیت ہے اور اس وائرس کا خوف پوری دنیا میں پھیل گیا ہے۔ کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی عمر 48 سے 89 سال کے درمیان ہیں۔ گویا یہ بڑی عمر کے لوگوں کو زیادہ متاثر کر رہا ہے۔ کرونا وائرس 31 دسمبر 2019ء ووہان کے علاقے میں سامنے آیا تھا۔ اس کا تعلق اس وائرس سے بتایا جاتا ہے جس نے 2002ء اور 2003ء میں ہانگ کانگ میں ساڑھے چھ سو افراد کی جان لی تھی۔24 فروری کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس 85140 کیسز سامنے آئے جن میں سے 26094 صحت یاب ہو کر گھر چلے گئے جبکہ 2668 اپنے اہل خانہ کو دوبارہ نہ مل سکے۔ ان میں ووہان وائرس کی نشاندہی کرنے والا پہلا چینی ڈاکٹر بھی شامل ہے۔ چینی رپورٹ کے مطابق کم و بیش 300 ڈاکٹر کرونا وائرس کا نشانہ بنے لیکن ہمت نہیں ہاری دوسروں کو بھی صحت یاب کیا اور خود بھی وائرس سے لڑ رہے ہیں۔ مرنے والوں میں 5 ہیلتھ ورکرز بھی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ ایک تہائی تعداد خود بخود صحت مند ہو گئی۔ چائنہ میں اب تک 2055 ہیلتھ کیئر ورکرز کو یہ بیماری ہو چکی ہے۔ بچوں میں کرونا وائرس بہت کم ہوتا ہے۔ 80% مریضوں کو معمولی بیماری ہوتی ہے جو ٹھیک ہو جاتی ہے۔ 14% کو سخت بیماری ہوتی ہے جبکہ 6% میں پھیپھڑے فیل ہو جاتے ہیں۔60 سال سے زیادہ عمر افراد ہائی رسک ہوتے ہیں یا جو دمہ‘ ٹی بی‘ شوگر‘ بلڈ پریشر‘ کینسر‘ ایڈز‘ دل کے مریض ہیں ان میں یہ بیماری زیادہ ہوتی ہے۔ 19 سال سے کم عمر میں 2.4% یہ بیماری ہوتی ہے۔ عام مریض 2 ہفتے میں ٹھیک جو جاتے ہیں جبکہ سیریس 3 سے 6 ہفتے میں ٹھیک ہو جاتے ہیں:۔
کرونا وائرس کی علامات:
بخار 87%۔ کھانسی 68%۔ تھکاوٹ 38%۔ بلغم کا اخراج 33%۔ سانس کا پھولنا 18%۔ گلہ خراب ہونا 14%۔ سردرد 14%۔ جوڑوں میں درد 15%۔ سردی لگنا 11%۔ قے آنا 5%۔ ناک بند ہونا 5%۔ جلاب پیچس 4%۔ تھوک میں خون آنا 1%۔ آنکھوں کا سرخ ہونا 1%۔
کرونا وائرس کے پھیلنے کی وجوہات:
اس بیماری کا پھیلاؤ کھانسی‘ ہوا‘ چھینکوں‘ مریض کے ہاتھ لگانے یا جن اشیاء پر یہ وائرس موجود ہو سے ہو سکتا ہے۔
کرونا وائرس سے بچاؤ:
٭ اپنے ہاتھوں کو باقاعدگی سے صابن سے دھوئیں‘ یا ہاتھ صاف کرنے والا لوشن استعمال کریں۔
٭ بخار‘ کھانسی اور سانس لینے میں دشواری کی صورت میں احتیاط کریں۔
٭ استعمال کے بعد ٹشو کو مناسب طریقے سے ضائع کریں۔
٭ کھانسی یا چھینک آنے پر منہ اور ناک کو ٹشو یا آستین کے کپڑے سے ڈھانپیں (ہاتھوں سے نہیں)۔
٭ اگر آپ کو نزلہ‘ زکام ہے تو اپنے آفس‘ سکول یا بھیڑ میں جانے کی بجائے گھر پر رہیں۔
٭ اگر آپ کو نزلہ‘ زکام ہے تو دوسرے لوگوں سے کم از کم 1 میٹر کی دوری رکھیں۔
٭ گندے ہاتھوں سے آنکھ‘ ناک یا منہ کو مت چھوئیں۔
٭ اگر آپ کو نزلہ‘ زکام ہے تو لوگوں کو گلے ملنا یا ہاتھ ملانے سے پرہیز کریں۔
٭ گندے ہاتھ‘ منہ‘ ناک اور کان پر نہ لگائیں۔
٭ منہ پر ماسک پہنیں اور ان لوگوں سے فاصلہ رکھیں جو اس مرض میں مبتلاء ہو۔
No comments:
Post a Comment