Thursday 19 March 2020

ووہان میں مقیم پاکستانی طلباء کیلئے کھانا روانہ

 

چین کے شہر ووہان میں مقیم پاکستانی طلباء کے لیے تیار کھانا روانہ کر دیا گیاہے:۔۔۔۔۔

ذرائع کے مطابق یہ تیار کھانا آج صبح طیارے کے ذریعے اسلام آباد سے ووہان روانہ کیا گیا ہے:۔۔۔۔

حکومت ِ پاکستان کی طرف سے ووہان میں مقیم طلباء کے لیے 17 ٹن کھانا روانہ کیا گیا ہے:۔۔۔۔

طیارہ واپسی پر چین سے کورونا وائرس کے تدارک کے لیے امدادی سامان لے کر آئے گا:۔۔۔۔۔

وزارت اوورسیز پاکستانی کی جانب سے ووہان کے طلباء کے کھانے کے لیے 2 کروڑ 15 لاکھ روپے کا چیک چیئرمین این ڈی ایم اے کو دیا گیا ہے:۔۔۔۔


سینئر صحافی کی 100 برس کی عمر میں شادی



بی بی سی کے سینئر براڈ کاسٹر یاور عباس  100 برس کی عمر میں نور ظہیر سے شادی کے بندھن میں بندھ گئے:۔۔۔۔۔۔

6 ماہ قبل منگنی کرنے والے یاور عباس کا شادی کے موقع پر کہنا تھا کہ ابھی شادی کا کوئی ارادہ نہیں تھا لیکن لاک ڈاؤن کا خدشہ ہے اسی لیے ابھی شادی کرلی:۔۔۔۔


یاور عباس نے برٹش رول کے دوران فوج میں کمیشن حاصل کیا، اور بعد میں پاک فوج میں خدمات سرانجام دیں، 1949 میں لندن منتقل ہوئے اور بی بی سی سے منسلک ہوئے:۔۔۔۔


ان کی نئی نویلی اہلیہ نور ایک سینئر صحافی ہیں جو انگلش ، اردو اور ہندی میں لکھتی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ نیشنل فیڈریشن آف انڈین وومن کی دہلی برانچ کی صدر ہیں:۔۔۔۔۔


کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تدفین کس طرح کی جائے؟



ویب ڈسیک ):۔۔۔۔۔۔  کرونا وائرس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات اور تدفین کس طرح کی جائے؟ ڈبلیو ایچ او نے طریقہ کار بتا دیا:۔۔۔۔

دنیا بھر میں کرونا وائرس کے پھیلنے کے ساتھ ساتھ اس سے ہونے والی ہلاکتوں کی شرح میں بھی تیزی سے اصافہ ہو رہا ہے- بد قسمتی سے گزشتہ دن پاکستان میں بھی اس وائرس سے متاثر دو افراد موت کے منہ میں جا پہنچے ان دونوں افراد کا تعلق خیبر پختونخواہ سے تھا۔ وبائی مرض میں مبتلا افراد کی ہلاکت کے بعد محفوظ تدفین کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ادارے ڈبلیو ایچ او نے ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس کی روشنی میں ایسے افراد کی تدفین عام حالات کی تدفین سے مختلف کی جا تی ہے:۔۔۔۔۔
متاثرہ فرد کی لاش)
وبائی مرض جیسے کرونا جیسے مرض میں مبتلا شخص کی لاش میں بھی اس کے مرنے کے بعد بھی اس بیماری کے جراثیم موجود ہوتے ہیں اس لیے اس کی تدفین کے لیے عام مردے کی تدفین سے مختلف طریقہ کار کا استعمال کیا جاتا ہے:۔۔۔۔۔۔۔۔

مردے کی تدفین کے اقدامات)
مردے کی تدفین کرنے والے افراد کو سب سے پہلے ایسے لباس کو پہننا چاہیے جو کہ ان کو جراثيم سے محفوظ رکھ سکیں- اس کے ساتھ ساتھ ان کو موٹے پلاسٹک کے گلوز کا بھی استعمال کرنا چاہیے ان گلوز کو پہننےکے بعد ہی وہ مردے کو چھو سکتے ہیں : مردے کے جسم پر جراثيم کش بلیج کا اسپرے ایک سے دس بار تک کرنا چاہیے:اس کے بعد اس لاش کو ایک خاص بیگ میں ڈال دیا جاتا ہے جو کہ موٹی پلاسٹک کا بنا ہوتا ہے اور اس کو پوری طرح سیل کر دیا جاتا ہے: اس کے بعد اس بیگ کے اوپر بھی ایک سے دس بار جراثيم کش بلیچ کا اسپرے کیا جاتا ہے:۔۔۔۔۔-

اگر پلاسٹک کے بیگ میسر نہ ہوں تو لاش کو موٹے دوہرے کاٹن کے کپڑے میں لپیٹ دیا جاتا ہے اور اس پر بھی اسپرے کیا جاتا ہے اس کے بعد اس کاٹن کے کپڑے کے اوپر موٹی پلاسٹک چڑھائی جاتی ہے اور اس کو ٹیپ لگا کر پوری طرح سیل کر دیا جاتا ہے اور اس کے اوپر بھی اسپرے کیا جاتا ہے اس کے بعد اگر تابوت میسر ہو تو اس میں پیک کر کے اس کے اوپر بھی اسپرے کیا جاتا ہے ورنہ دوسری صورت میں کفن کی چادروں میں لپیٹ کر کفن کو بھی اسپرے کیا جاتا ہے:۔۔۔۔۔۔۔







اہل خانہ کی رہنمائی)
کرونا کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے فرد کی موت ایک عام موت نہیں ہوتی ہے اس لیے اس کے اہل خانہ کو اس حوالے سے مکمل رہنمائی فراہم کرنی چاہیے۔ ایسے شخص کی نماز جنازہ کے لیے ایک بڑے اجتماع کے بجائے اگر غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام کیا جائے تو زیادہ بہتر ہے:اس کے ساتھ ساتھ ایسے فرد کی تدفین میں جلد بازی سے کام لینا چاہیے اس کی تدفین فریب ترین کسی مقام پر کر دینی چاہیے اور اس کے لیے مختصر ترین راستہ اختیار کرنا چاہیے تاکہ کم سے کم لوگ متاثر ہو سکیں:۔۔۔۔۔۔۔-

اہل خانہ کو بھی اس مردے کے آخری دیدار کا موقع نہیں دینا چاہیے کیوں کہ اس سے جراثيم کے پھیلاؤ کا خطرہ موجود ہوتا ہے اور ان کو اس بات کو سمجھانا چاہیے کہ اس مریض کو غسل نہیں دیا جا سکتا ہے اور نہ ہی آخری دیدار کروایا جا سکتا ہے:۔۔۔۔۔۔-(WHO)

مردے کا آخری سفر اور قبر)
مردے کو جس گاڑی میں ڈالا جائے اس کو ہاتھ لگانے والے تمام افراد کے لیے ضروری ہے کہ وہ محفظ حفاظتی لباس میں ملبوس ہوں اور انہوں نے گلوز پہنے ہوئے ہوں: اس تدفین کے عمل میں کم سے کم افراد کو شامل کیا جائے اور جس گاڑی میں اس مردے کے لے جایا جائے اس کو تدفین کے بعد مکمل طور پر دھویا جائے اور اس کے بعد اس پر ایک سے دس بار جراثیم کش ادویات کا اسپرے کیا جائے:۔۔۔۔۔-

قبر کی گہرائی کم از کم دم میٹر تک ہونی چاہیے اور جو لوگ لاش کو قبر میں اتاریں ان کا محفوظ لباس میں ہونا ضروری ہے اس کے بعد ان افراد پر بھی اسپرے کیا جائے تاکہ ان کے ہاتھ اگر لاش کو لگے ہیں تو وہ جراثیم سے محفوظ رہ سکیں:۔۔۔۔۔ -

یاد رکھیں!
کرونا کے مرض سے ہلاک ہونے والے شخص کی موت عام حالات کی موت سے مختلف ہوتی ہے اس لیے اس کی تدفین کے لیے عام رسوم و رواج پر اصرار نہ کیا جائے:۔۔۔۔-

خوشاب پولیس کا ایسا کارنامہ، عوام کے دل جیت لیے



‏ایس ایچ او تھانہ سٹی جوہرآباد کی زیرنگرانیASIمسرت عباس ہمراہ ملازمین نےلاپتہ ہونے والا بچہ حسنین حیدرولد حسن عمران کو1گھنٹہ میں تلاش کرکےوالدکےحوالےکردیا۔بیٹا ملنے کی خوشی پروالد نےخوشاب پولیس کاشکریہ اداکیااورنیک تمناؤں کااظہارکیا۔والدنے بچہ کےگمشدگی اطلاع15پرکال کے ذریعے دی تھی۔


کرونا وائرس کے خلاف لڑنے کی ضرورت ہے:مریم نواز شریف

 

ویب ڈیسک)۔۔۔۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف ہر سطح پر لڑنے کی ضرورت ہے:۔۔۔۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کو ان حالات میں بہت بڑے بحران کا سامنا ہے، کرونا کے پھیلاؤ سے سنگین خطرہ لاحق ہے جس کا مقابلہ کرنا ہے:....:۔۔۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس موذی وبا سے محفوظ رکھے۔ پاکستان کو تاریخ کے بدترین بحران کا سامنا ہے۔ کرونا وائرس حقیقت میں انسانیت کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے:۔۔۔

ادھر قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کرونا سے ملک میں ہونے والی دو ہلاکتوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کی ہے:۔۔۔

اپوزیشن لیڈر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام اور لواحقین کو صبر دے۔ کرونا کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ پر سخت تشویش ہے۔ کرونا کے ٹیسٹ کے مہنگے ہونے کی عوامی شکایات کا نوٹس لیا جائے:۔۔۔۔۔۔

 

انہوں نے کہا کہ وفاق، صوبے، ضلع اور تحصیل کی سطح پر عوام کو ٹیسٹ اور علاج کیلئے اشتہاری مہم چلائی جائے۔ ڈاکٹروں اور طبی عملے کی حفاظت کیلئے حفاظتی لباس، ضروری سامان کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ حکومت میڈیا کو چھوڑ کر زمین پر عملی اقدامات پر توجہ مرکوز کرے:۔۔۔۔


معزز عوام کاٹریفک افسران و ملازمان کے ساتھ رویہ فیصلہ خود کریں



مردان کورونا مریض کی ہلاکت کے بعد مکمل لاک ڈاؤن


ویب ڈیسک ):۔۔۔۔ ذرائع کی اطلاع کے مطابق خیبرپختونخوا میں کورونا سے2 اموات کے بعد سخت اقدامات کرتے ہوئے مردان کی یونین کونسل منگا کو غیر معینہ مدت کیلئے لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے:۔۔۔

انتظامیہ نے داخلی راستوں پر پولیس تعینات کردی ہے، علاقے سے کسی کو باہر جانے اور باہر سے اندر آنے پر پابندی عائد کردی گئی:۔۔

ڈپٹی کمشنر عابد خان وزیر کے مطابق انتظامیہ نے یہ اقدام کورونا وائرس سے بچاؤکے حفاظتی اقدامات کے تحت اٹھالیا ہے جبکہ متوفی کے اہل خانہ سمیت 25 افراد کے لئے عبدالولی خان یونیورسٹی میں قرنطینہ مرکز بنا لیا گیا ہے جہاں ان تمام افراد کو منتقل کرلیا گیا ہے:۔۔۔۔

متوفی پچاس سالہ سعادت نو مارچ کو سعودی عرب سے واپس آیاتھا اورکل انتقال کرگیا:۔۔۔

حفاظتی اقدامات کے تحت متوفی کے رہائشی علاقہ منگاہ کا لاک ڈاون کردیا گیا ہے:۔۔۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق ابھی یہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کب تک جاری رہے گا:۔۔

پشاور میں کینال ٹاؤن کی ایک گلی بھی قرنطینہ قرار دے دی گئی ہے۔ ڈاکٹر اکرام کے مطابق ہنگو سے تعلق رکھنے والا مریض کنال ٹاون میں رشتہ داروں کے ہاں آیا تھا:۔۔۔۔

ضلعی انتظامیہ کےمطابق کورونا وائرس سےانتقال کرنے والے شخص نے کنال ٹاؤن میں اسی گلی کے ایک گھر میں قیام کیا تھا جسے قرنطینہ قرار دے دی گیا ہے:۔۔۔

ڈپٹی کمشنر مردان کے مطابق کورونا وائرس کے باعث انتقال کرنے والےکے اہل خانہ سمیت 25 افراد کو قرنطینہ مرکز منتقل کر دیا گیا ہے:۔۔۔۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کب تک جاری رہے گا ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے:۔۔۔

یاد رہے کہ یونین کونسل منگاہ کا رہائشی گذشتہ روز کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا تھا:۔۔۔

دوسری جانب پشاورمیں کورونا وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات کےتحت 9 محکمےکھلے رکھنے کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے:۔۔۔

اعلامیے کے مطابق محکمہ صحت، داخلہ، خزانہ، ریلیف، خوراک، زراعت، پی اینڈ ڈی سمیت محکمہ ای اینڈ ایس ای، اسٹیبلشمنٹ اینڈ ایڈمنسٹریشن کھلےرہیں گے:۔۔۔

سیکرٹریٹ کے کھلے9 محکمے اپنے75 فیصد عملےکوچھٹی دیں گے، باقی محکمےبند رہیں گے، ڈائریکٹوریٹ کی سطح پر کم  سے کم اسٹاف رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے:۔۔۔

ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹریز آن کال ہوں گے اور اپنے اسٹیشنز نہیں چھوڑیں گے، 5 اپریل تک یہ  احکامات موثر رہیں گے:۔۔۔۔

 


کس صوبہ کے وزیراعلیٰ نے فوج سے مدد مانگ لی



ویب ڈیسک):۔۔۔۔۔ صوبہ سندھ میں بڑے پیمانے پر کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے فوج سے مدد مانگ لی:۔۔۔۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ حکومت سندھ نے پاک فوج سے مدد طلب کر لی ہے:۔۔۔۔

ذرائع کے مطابق مطابق کور کمانڈر کراچی نے حکومت سندھ کو ہر طرح کی مدد کی یقین دہانی کرا دی ہے، پاک فوج اور سندھ حکومت کی مشترکہ ٹیم کے ذریعے راشن کی تقسیم اور دیگر امور انجام دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے:۔۔۔۔۔

وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ سندھ حکومت غریبوں کے لیے 20 لاکھ راشن بیگ بنوائے گی، راشن بیگز کی تیاری اور تقسیم میں پاک فوج مدد کرے گی:۔۔۔۔

خیال رہے کہ سندھ میں اس وقت کورونا وائرس کے متاثرہ مریضوں کی تعداد 210 سے زائد ہو چکی ہے جب کہ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے باعث 2 افراد انتقال کر گئے ہیں اور 307 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے:۔۔۔۔

 


ایک صوبہ سے دوسرے صوبہ جانےوالی پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی

 

ویب ڈسیک):۔۔۔۔ پنجاب حکومت نے کورونا وائرس کی موجودہ صورتِ حال کے پیش نظر سے سندھ جانے والی انٹر سٹی پبلک ٹرانسپورٹ کے آپریشن پر پابندی لگا دی ہے۔تفصیلات کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب نے کورونا وائرس کو  پھیلنے سے  روکنے کے لئے حفاظتی اقدامات کے طور پر سندھ جانے والی انٹر سٹی پبلک ٹرانسپورٹ کے آپریشن پر پابندی لگا دی ہے:۔۔۔۔

سیکریٹری ٹرانسپورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹی فیکیشن کے مطابق یہ پابندی فوری طور پر نافذ  کی جائے گی ۔نوٹی فیکشن کے مطابق ٹرانسپوٹ پر پابندی لوگوں کی آمد ورفت  محدود کرنے کے لیے لگائی گئی ہے:۔۔۔۔

ذرائع کے مطابق حکم نامے کی کاپیاں صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ٹرانسپورٹ اتھارٹیز چیئرمین کو بھجوادی گئی ہیں۔یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے  گزشتہ روز کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لئے بڑے شاپنگ مالز ریسٹورنٹس اور دکانیں رات 10 بجے بند کرانے کا فیصلہ بھی کیا تھا:۔۔۔۔۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 300سے تجاوز کر چکی ہے۔ سندھ میں مجموعی طور پر کورونا کے شکار افراد کی تعداد 211 ہو گئی ہے:۔۔۔۔۔

پنجاب میں 33 کیسز کی تصدیق ہوئی ہےجبکہ بلوچستان 23اور خیبر پختونخواہ 19 جبکہ اسلام آباد 4 جبکہ آزادکشمیر میں بھی ایک کیس رپورٹ ہوا ہے:۔۔۔۔۔


پنجاب میں عوام کیلئے کن کن جگہوں پر داخلہ بند


پنجاب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اہم اقدامات، بڑے شاپنگ مالز، ہوٹلز،  دکانیں رات 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا:۔۔۔

تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر حکومتِ پنجاب نے صوبے کے تمام سرکاری دفاتر میں عوام کا جبکہ مری سمیت تمام سیاحتی مقامات میں سیاحوں کا داخلہ بند کر دیا:۔۔

حکومتِ پنجاب نے صوبے بھر میں دکانیں، شاپنگ مال، ہوٹل، ریسٹورنٹس رات 10 بجے بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے:۔۔۔

نوٹیفکیشن کے مطابق میڈیکل اسٹور اور کریانے کی دکانیں معمول کے مطابق کھلی رہیں گی:۔۔۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے تمام پبلک پارکس بھی بند کر دیے گئے ہیں:۔۔۔

مری سمیت پنجاب بھر کے سیاحتی مقامات کو بھی سیاحوں کے لیے بند کرنے کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے:۔۔۔۔

پنجاب حکومت کے محکمۂ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے بھی نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت کورونا وائرس کے پیشِ نظر پنجاب حکومت نے تمام سرکاری دفاتر میں عوام کا داخلہ بند کر دیا ہے:۔۔۔۔


سرگودہا ڈویژن کے 4 لاکھ 76 ہزار سے زائد مستحقین میں مفت راشن تقسیم ہو گا

  سرگودہا ڈویژن کے 4 لاکھ 76 ہزار سے زائد مستحقین میں پنجاب حکومت کی جانب سے رمضان پیکج کے تحت مفت راشن ان کے گھروں تک پہنچایا جائیگا۔ جن می...