Tuesday 10 March 2020

ایسا کیا ہوا کہ محکمہ صحت سندھ نے دفاتر شہریوں کیلئے بند کر دیا

نیوز(ویب ڈیسک)

 فوکل پرسن محکمہ صحت کے مطابق خطرناک کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کرتے ہوئے سندھ سیکریٹریٹ میں محکمہ صحت کے دفاتر میں ملازمین کے علاوہ دیگر افراد کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے:
فوکل پرسن محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ہم ہنگامی حالت میں ہیں جس کی وجہ سے دروازے بند کئے گئے ہیں:
دوسری جانب تیزی سے پھیلتے کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدام کے لیے سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے بھی اپنے تمام ملازمین کی فنگر پرنٹ حاضری پر پابندی عائد کردی گئی ہے:
سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر کرتے ہوئے ہائیکورٹ ملازمین کی حاضری چہرے کی شناخت سے کی جائے:
اعلامیہ کے مطابق کورونا کی موجودگی تک ملازمین کی حاضری چہرے کی شناخت سے ہوگی:
·          

پاکستان سٹاک مارکیٹ میں آج کیا صورتحال رہی؟


پاکستان سٹاک مارکیٹ میں رواں ہفتے کے دوسرے دن ایک روز کی بدترین مندی کے بعد زبردست تیزی کی واپسی ہوئی ہے۔ 100 انڈیکس 636.80 پوائنٹس بڑھ گیا سرمایہ کاروں کو ایک کھرب سے زائد کا فائدہ

آج کاروباری دن کا آغاز ہوتے ہی تیزی دیکھی گئی۔ اور کاروبار کا اختتام 636.80 پوائنٹس کی تیزی کے بعد 37695.75 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا
تیزی کے سبب سرمایہ کاروں کو ایک کھرب سے زائد کا فائدہ ہوا۔اس دوران 1.69 فیصد کی بہتری دیکھی گئی جبکہ 22 کروڑ 59 لاکھ 39 ہزار 560 شیئرز کا لین دین ہوا
معاشی ماہرین پاکستان سٹاک مارکیٹ میں تیزی کی سب سے بڑی وجہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں زبردست کمی کو قرار دے رہے ہیں ۔جس سے مستقبل قریب میں عوام کو اور تیل پر منحصر صنعتوں کو بھی فائدہ حاصل ہوگا اور مہنگائی کم کرنے میں بھی مدد ملے گی
ماہرین کے مطابق پاکستان میں 13 سے 14 ارب ڈالرز کا تیل اور ایل این جی درآمد کرتا ہے۔ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں 30 سے 40 فیصد کمی سے ملک کو صرف تیل کی مصنوعات درآمد کرنے پر چار سے پانچ ارب ڈالرز کی بچت ہوگی اور بیرونی ادائیگیوں کی مد میں بھی دو سے تین ارب ڈالرز یا اس سے زیادہ کی ممکنہ بچت ہو سکتی ہے:
واضح رہے کہ کل سٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی دیکھی گئی تھی، انڈیکس 1160.72 پوائنٹس گر گیا تھا اور 100 انڈیکس 37058.95 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ بند ہوا تھا جبکہ سرمایہ کاروں کے 180 ارب روپے ڈوب گئے تھے:


برطانوی عدالت نے پاکستانی ہم جنس پرست بہنوں کو پناہ دینے سے کر دیا انکار


تفصیلات کی مطابق برطانیہ کی عدالت میں پاکستانی ہم جنس پرست بہنوں نے برطانیہ میں پناہ دینے کی درخواست دے رکھی تھی جسے برطانوی عدالت کی جانب سے مسترد کر دیا گیا۔ عدالت سے دائر درخواست مسترد ہونے کے بعد دونوں سٹاک پورٹ میں مقیم 52 سالہ ثمینہ اور 48 سالہ نازیہ اقبال ہم جنس پرست بہنوں کو ڈی پورٹ کرنے کا عمل شروع کردیا:
بعد ازاں غیر ملکی خبر ایجنسی کی مداخلت اور معاملے کو اجاگر کرنے کے بعد دونوں ہم جنس پرست بہنوں کو ڈی پورٹ کرنے کا عمل معطل کردیا گیا اور دونوں کو ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے موقع دیا گیا۔ خبر ایجنسی نے انتظامیہ سے پوچھا کہ آپ ان دونوں بہنوں کو کیوں ڈی پورٹ کرنا چاہتے ہیں جبکہ ان کو پاکستان میں جان کے خطرات لاحق ہیں۔ دونوں ہم جنس پرست بہنوں کا بھی اپنے موقف میں کہنا تھا کہ ہمیں برطانیہ میں ہونے کے باوجود پاکستان سے قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ اس لیے انہیں برطانیہ میں مستقل قیام کی اجازت دی جائے:
دوسری جانب برطانوی حکام کا دونوں بہنوں کو ڈی پورٹ کرنے کے حوالے سے اپنے موقف میں کہنا تھا کہ پاکستان میں ہم جنس پرستوں پر پابندی ہونے کے باوجود وہاں پر ہم جنس پرست گروہ موجود ہیں جو اپنے اپنے طریقے سے زندگی گزار رہے ہیں۔ جس کی بنا پر دونوں ہم جنس پرست بہنوں کو برطانیہ کی عدالت نے پناہ دینے سے انکار کرتے ہوئے درخواست مسترد کردی:
واضح رہے کہ برطانیہ کے ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پیش کی گئی حالیہ رپورٹ میں اعداد و شمار کے لحاظ سے حیرت انگیز انکشاف ہوا کہ سال 2016 سے لیکر سال 2019 تک دو ہزار سے زائد پاکستانی ہم جنس پرستوں نے برطانیہ میں مستقل پناہ لینے کے لئے درخواست دائر کی ہے۔ جو کہ کسی بھی مسلم کمیونٹی کے لحاظ سے ایک بہت بڑی تعداد ہے۔ درخواست جمع کرانے والوں میں گے، لیزبین، بائے سیکشوئل اور جنس تبدیل کرانے والے مرد و خواتین شامل ہیں۔ جو برطانیہ میں پناہ کے ساتھ ساتھ مکمل آزادی کے ساتھ جینے کا حق مانگ رہے ہیں:
یاد رہے کہ برطانوی عدالت کی جانب سے اب تک 12 سو سے زائد ایسے لوگوں کی درخواستیں مسترد کی جا چکی ہیں جو پناہ لینے کے لیے اپنا دعوی ثابت نہیں کر سکے


ڈپٹی کمشنرخوشاب نے فیتہ کاٹ کر فن مصوری کی نمائش کا افتتاح کیا

#خوشاب ڈسٹرکٹ انڈسٹریل ہوم میں فن مصوری اور فن پاروں کی نمائش کا اہتمام کیا گیا۔مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر خوشاب تھیں۔اس موقع پر اے ڈی سی جی،ڈی ایم او،ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر،منیجر ڈسٹرکٹ انڈسٹریل ہوم،میڈیکل سوشل ویلفیئر آفیسر اور ٹیچرز اور زیر تربیت خواتین موجود تھیں۔

ڈپٹی کمشنر نے فیتہ کاٹ کرنمائش کا افتتاح کیااور کمروں کے اندر،باہر دیواروں اور مین گیٹ پر خواتین کی فن مصوری کا معائنہ کیا اور ان کی تخلیقی سرگرمیوں کو سراہا۔
ڈسٹرکٹ انڈسٹریل ہوم کی منیجرنے بتایا کہ فائن آرٹ کے شعبہ میں خواتین کو تربیت دینے کے لیے یہاں بہترین انسٹرکٹر موجود ہیں۔

عنقریب آرٹ اینڈ گراف کا ڈویژنل سطح پرمقابلہ ہونے جا رہا ہے جس میں ضلع خوشاب سے بھرپور تیاری کے ساتھ نمائندگی کی جائیگی۔بعد ازاں فائن آرٹ کی تربیت مکمل کرنے والی خواتین کو سرٹیفیکٹس تقسیم کیئے گئے

حریم شاہ اور صندل خٹک مشکل میں پھنس گئیں

حریم شاہ اور صندل خٹک مشکل میں پھنس گئیں

ٹک ٹاک سٹار کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لیے درخواست دائر کر دی گئی
  ٹک ٹاک سے معروف ہونے والی حریم شاہ اور صندل خٹک مشکل میں پھنس گئیں،دونوں کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لیے درخواست دائر کر دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ٹک ٹاک سٹار حریم شاہ اور صندل خٹک کے خلاف مقدمہ درج کروانے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کر دی گئی ہے،عدالت نے متعقلہ تھانے کو نوٹس جاری کر دئیےدرخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ عدالت نے دونوں سوشل میڈیا سٹار کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا،پولیس حکام نے عدالتی احکامات کے باوجود مقدمہ درج نہیں کیا۔عدالت نے پولیس کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی اور دونوں سٹارز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے،سیشن کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست پر تھانہ نصیر آباد پولیس کو نوٹسز جاری کر دئیے اور کیس کی سماعت 12 مارچ تک ملتوی کر دی
اس سے قبل وفاقی تحقیقاتی ادارے نے حریم شاہ اور صندل خٹک ہراسانی کیس میں اپنا جواب عدالت میں جمع کرادیا۔لاہور کی سیشن عدالت میں ایف آئی اے کے خلاف ٹک ٹاک گرل صندل خٹک اور حریم شاہ کو ہراساں کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ ایف آئی اے نے الزامات سے متعلق اپنا جواب جمع کروادیا۔ایف آئی اے کی طرف سے انسپکٹر منعم بشیر چوہدری نے جواب میں کہا کہ صندل خٹک اور حریم شاہ کیخلاف مبشر لقمان نے ایف آئی اے پنجاب کو درخواست دی جس میں انہوں نے کہا کہ دونوں خواتین نے سوشل میڈیا پر ویڈیوز اپلوڈ کیں اور مجھ پر من گھڑت اور بے بنیاد الزامات لگائے، ان کیخلاف انکوائری کی جائے
انسپکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ شکایت گزار کے الزامات پر صفائی اور جواب کے لیے دونوں خواتین کو طلب کیا گیا، لیکن 5 مرتبہ بلانے کے باوجود وہ پیش نہ ہوئیں، اس کے باوجود ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا اور دونوں خواتین سمیت ان کے خاندان کے کسی رکن کو بھی ہراساں نہیں کیا

سرگودہا ڈویژن کے 4 لاکھ 76 ہزار سے زائد مستحقین میں مفت راشن تقسیم ہو گا

  سرگودہا ڈویژن کے 4 لاکھ 76 ہزار سے زائد مستحقین میں پنجاب حکومت کی جانب سے رمضان پیکج کے تحت مفت راشن ان کے گھروں تک پہنچایا جائیگا۔ جن می...