Monday 16 November 2020

خود کشی حرام نہ ہوتی تو کر لیتی:خاتون سیشن جج کا چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو کھلا خط

 

جنگ نیوز کے صحافی انصار عباسی کے مطابق فتح جنگ اٹک میں تعینات ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈاکٹر ساجدہ احمد نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا ہے کہ عدلیہ کا حصہ بننے کی بجائے بہتر یہ ہوتا کہ وہ اپنے گائوں میں چوپایہ پالتیں اور اُپلے تھونپتیں، کیونکہ عدلیہ کا حصہ بننے کی وجہ سے انہیں ’’نام نہاد‘‘ وکلا کی گندی گالیاں اور توہین برداشت کرنا پڑتی ہے۔


عدالتوں میں بشمول خواتین ججز کے ساتھ ہونے والے سلوک سے متعلق انہوں نے تنگ آ کر یہ بھی کہہ ڈالا کہ اگر اسلام میں خودکشی حرام نہ ہوتی تو وہ خود کو سپریم کورٹ کی عمارت کے سامنے خودکشی کر لیتیں کیونکہ جج کی حیثیت سے انہیں اور ان کے ساتھیوں کو روزانہ کی بنیاد پر گالیوں، توہین اور ہراسگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


انہوں نے یہ بھی کہا کہ خاتون جج کی حیثیت سے وکلا سے توہین اور گندی گالیاں برداشت کرنا ہیں تو میرے لیے بہتر تھا کہ میں اپنی زندگی کے پچیس سال اعلیٰ تعلیم کے حصول میں لگانے کی بجائے عام پاکستانی لڑکیوں کی طرح بیس سال میں شادی کر لیتی اور اپنے والدین کا قیمتی وقت اور پیسہ پندرہ سال تک اسلام آباد میں تعلیم کے حصول پر برباد نہ کرتی۔

معزز جج ڈاکٹر ساجدہ احمد نے یہ بھی کہا کہ اس عظیم پیشے کو غیر پیشہ ور افراد اور کالی بھیڑوں نے ہائی جیک کر لیا ہے۔ بدقسمتی ہے کہ ہم وکلا تحریک کے ثمرات کا فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے، قانون کی بالادستی کے عظیم مقصد کے حصول میں ناکام رہے۔

ڈاکٹر ساجدہ احمد نے خط کے آخر میں لکھا کہ میں مجبور ہوں، مایوس اور پریشان بھی کہ اپنی تعلیمی اسناد ایک ایک کرکے عزت مآب لاہور ہائی کورٹ کے سامنے نذر آتش کر دوں یا پھر احتجاجاً سپریم کورٹ کے سامنے تاکہ 23 کروڑ عوام میں خواتین کو اتنا حوصلہ ملے کہ وہ آئیں اپنے جوش اور ایمان کے ساتھ کسی کی بہن، بیٹی یا بیوی یا ماں بن کر اپنے وقار اور تکریم کے ساتھ اس عظیم قوم کی خدمت اس پیشے میں رہتے ہوئے عوام کی خدمت کریں۔

 

ججز اور دیگر شہریوں کے ساتھ مختلف عدالتوں اور کچہریوں میں وکلا کی غنڈہ گردی اور غیر مہذب رویے کے واقعات آئے دنوں سامنے آتے رہتے ہیں جس کی کچھ روز تک مذمت اور خبریں سننے کو ملتی ہیں اس کے بعد کیا ہوتا ہے کوئی نہیں سوچتا اور اس کے بعد پھر سے کوئی نیا واقعہ سامنے آ جاتا ہے۔



No comments:

Post a Comment

سرگودہا ڈویژن کے 4 لاکھ 76 ہزار سے زائد مستحقین میں مفت راشن تقسیم ہو گا

  سرگودہا ڈویژن کے 4 لاکھ 76 ہزار سے زائد مستحقین میں پنجاب حکومت کی جانب سے رمضان پیکج کے تحت مفت راشن ان کے گھروں تک پہنچایا جائیگا۔ جن می...