خوشاب(رپورٹ: محمد ابراررانا) پی پی 84 کے ضمنی انتخابات میں تیسرے نمبر پر آنے والے آزاد امیدوار ملک امجد رضا گجر جنہوں نے تقریبا 9 ہزار ووٹ لیے اور پی ٹی آئی کے 62 ہزار وو ٹ لینے امیدوار سردار علی حسین خان بلوچ کی شکست میں اہم کردار ادا کیا انہوں نے اچانک وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سے بلا مشافہ ملاقات کرکے اچانک پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کر دیا جس سے ضلع خوشاب کے سیاسی حلقے حیر ت زدہ ہیں کہ وزیر اعلی پنجاب نے انہیں ایک ماہ قبل پی ٹی آئی میں شامل کیوں نہیں کرایا جب پی پی 84 میں ضمنی الیکشن ہو رہا تھا اور ایک ایک ووٹ پر (ن) لیگ کے بیرسٹر معظم شیر کلو اور سردار علی حسین بلوچ کے درمیان جنگ جاری تھی جس میں بلا آخر کلو جیت گئے سیاسی ماہرین کے مطابق دراصل پی ٹی آئی کے بعض اعلی سطح کے راہنما سردار علی حسین بلوچ کو کامیاب نہیں دیکھنا چاہتے تھے اب امجد گجر کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ انہیں آئندہ عام انتخابات میں پنجاب اسمبلی کیلئے پی ٹی آئی کے ٹکٹ کی یقین دہانی کرا دی گئی ہے ادھر بلوچ ٹوانہ اتحاد جنہیں امجد رضا گجر کی پی ٹی آئی میں شمولیت پر اعتماد میں نہیں لیا گیا انہوں نے اپنا کوئی رد عمل نہیں دیا پی ٹی آئی کی ضلعی تنظیم نے بھی اس موضع اپنے لب سی رکھے ہیں
تاہم پی ٹی آئی شمالی پنجاب
کے جوائنٹ سیکرٹری رئیس ممتاز حسین چاچڑ کا کہنا ہے امجد رضا گجر کی پارٹی میں شمولیت
سے ہماری جماعت مزید مضبوط ہوئی ہے اور ٹکٹوں کی تقسیم کیسے کرنی ہے وقت آنے پر ہم
یہ فیصلہ بھی کر لیں گے (ن) لیگ کے رہنما ملک وارث بگھور وائس چیئرمین ضلع کونسل خوشا
ب کا کہنا ہے کہ ہمیں ان تبدیلیوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا (ن) لیگ انشااللہ آئندہ عام
انتخابات میں کلین سویپ کرے گی پی ٹی آئی گل اصغر بگھور گروپ نے اس بارے میں محتاط
رویہ اپنا رکھا ہے اور وہ تیل دیکھو تیل کی دھار دیکھو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے
No comments:
Post a Comment