پولیس تھانہ خوشاب نے چھ مردوں سات عورتوں اور پندرہ بچوں پر مشتمل بھیک مانگنے والے ایک گروپ عوامی شکایت پر حراست میں لے لیا تاہم تین گھنٹہ کی پوچھ گچھ کے بعد یہ گروہ بے گناہ پایا گیا کیونکہ جس شخص سکندرآہیر نے مبینہ طور پر اپنی بچی کے اغوا کو ان سے منسوب کیا وہ بچی اپنے نانہال میں بخیرت موجود تھی اس اس گروپ کا تعلق راجن پور سے ہے بعقول انکے بھیک مانگنا انکا پیشہ ہے دیگر جرائم میں ملوث ہونے کی وہ ہمت ہی نہیں رکھتے اس وقعہ کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پورے ضلع میں پھیل گئی اور لوگ جوک در جوک تھانہ پہنچ گئے جو بڑی مشکل سے مطمن ہوئے اور اس گروپ کو پولیس سے خلاصی ملی
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
-
قبضہ مافیا کے گرد گھیرا تنگ ملزمان گرفتار بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد اسد الرحمن ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر خوشاب کے حکم پر ایس ایچ او صدر کی اپنی ٹ...
-
وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی زیرِ صدارت پنجاب کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میئر اور ضلع کونسل کے چیئرمین کے امیدوار جماعتی بنیادوں پر ...
-
جنگ نیوز کے صحافی انصار عباسی کے مطابق فتح جنگ اٹک میں تعینات ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈاکٹر ساجدہ احمد نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزا...
No comments:
Post a Comment