
انٹر نیٹ کی دنیا کا سب سے بڑا سرچ انجن گوگل امریکی حکومت کے ساتھ
مل کر کورونا وائرس سے متعلق ایک ویب سائٹ تیار کر رہا ہے:۔
اس ویب سائٹ کا مقصد ناصرف اس وائرس کے دنیا بھر میں پھیلاؤ اور
ہلاکت خیزی سے صارفین کو آگاہ رکھنا ہے بلکہ اس سے بچاؤ اور حفاظت کے لیے علاج
اور طریقہ کار سے بھی آگاہی دینا ہے:۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے
ہوئے اعلان کیا کہ وائٹ ہاؤس گوگل کے اشتراک سے ایک ویب سائٹ بنا رہا ہے جس سے
لوگوں کو کورونا وائرس کے متعلق رہنمائی اور ٹیسٹ کے حوالے سے سہولت میسر ہو گی:۔
انہوں نے بتایا کہ اس سائٹ پر صارفین سے کورونا کی علامات
کو جانچنے کے لیے چند سوالات پوچھے جائیں گے جن کے جواب پر یہ سائٹ ناصرف یہ طے
کرے گی کہ صارف کو کورونا کے ٹیسٹ کی ضرورت ہے یا نہیں بلکہ یہ کورونا کی علامات
والے صارفین کی قریبی کورونا ٹیسٹ کے کلینک یا لیبارٹری تک رہنمائی بھی کرے گی:۔
صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ کہا کہ اس ویب سائٹ کی تیاری کے
لیے گوگل کے 1 ہزار سے زائد انجینئرز کام کر رہے ہیں اور ممکن ہے کہ یہ آج (اتوار
کی) رات تک تیار ہو جائے:۔
ادھر چین اور جنوبی کوریا میں صورتِ حال کچھ بہتر ہونے لگی
ہے، دونوں ملکوں میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد کم ہو گئی ہے:۔
چین میں 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 20 نئے کیسز اور 10
نئی ہلاکتیں سامنے آئی ہیں:۔
نیشنل ہیلتھ کمیشن چین کے مطابق چین میں کورونا وائرس سے اب
تک متاثرہ مریضوں کی تعداد 80 ہزار 844 ہو گئی ہے، جبکہ مزید ایک ہزار 370 افراد
کی صحت یابی کے بعد اسپتالوں سے ڈسچارج ہونے والوں کی تعداد 67 ہزار کے قریب تک
پہنچ گئی ہے:۔
چین میں کورونا وائرس سے ہونے والی مجموعی اموات کی تعداد 3
ہزار 199 ہے جبکہ اسپتالوں میں 10 ہزار سے زائد افراد کا علاج جاری ہے:۔
کورونا وائرس 151 ملکوں تک پھیل گیا ہے، دنیا بھر میں اس سے
متاثرہ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 56 ہزار سے زائد ہو گئی ہے، وائرس سے اب تک 5
ہزار 839 اموات ہو چکی ہیں:۔
کورونا وائرس سے چین کے بعد یورپی ملک اٹلی اور اسپین زیادہ
متاثر ہوئے ہیں، اٹلی میں وائرس سے ہونے والی ہلاکتیں ایک ہزار 441 ہو گئیں:۔
کورونا وائرس سے ایران میں 611، جنوبی کوریا میں 75، اسپین
میں 196 اور فرانس میں 91 اموات واقع ہوئی ہیں:۔
کورونا وائرس کے باعث اب تک جرمنی میں 9، امریکا میں 60،
سوئٹزر لینڈ میں 13، برطانیہ میں 21، نیدر لینڈز میں 12 اور عراق میں 10 اموات
ہوئی ہیں:۔
یورپی ملکوں میں کورونا وائرس کی صورتِ حال انتہائی خطرناک
ہے، اٹلی میں اب بھی لاک ڈاؤن جاری ہے، فرانس میں عوامی مقامات بند کر دیئے گئے
ہیں:۔
اسپین میں 15 دنوں کے لیے ہنگامی صورتِ حال نافذ کر دی گئی
ہے، اسپین کی حکومت کی جانب سے لوگوں کو گھروں سے غیر ضروری نہ نکلنے کی ہدایت کی
گئی ہے، اسپینش وزیرِ اعظم کی اہلیہ بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئی ہیں۔:۔
جرمنی کے شہر برلن اور کولون نے بارز، کلب، سینما، تھیٹر،
کانسرٹ ہال بند کر دیئے ہیں۔
مصر نے 2 ہفتوں کے لیے اسکولز اور یونی ورسٹیاں بند کرنے کا
اعلان کر دیا ہے:۔
فلپائن کے دارالحکومت منیلا ریجن میں جزوی شٹ ڈاؤن کے بعد
فلموں کی اسکریننگ، کانسرٹس، کھیلوں کے ایونٹس پر پابندی ہے:۔
چلی اور آسٹریلیا نے کروز
شپس کے اپنے ساحلی علاقوں میں لنگر انداز ہونے پر پابندی لگا دی ہے۔:۔
امریکا نے اپنی سفری پابندیوں کا دائرہ کار برطانیہ اور
آئر لینڈ تک بڑھا دیا ہے، کورونا وائرس اب تک امریکا کی 49 ریاستوں کو متاثر کر
چکا ہے:۔
No comments:
Post a Comment