Tuesday, 31 March 2020

ضلع خوشاب کے معروف ڈاکٹر کا دعویٰ:۔۔۔۔۔:بھاپ وہاں پہنچتی ہے جہاں کرونا قیام کرتا ہے







جب سے کرونا وائرس کی وہا پھیلی ہے کچھ
لوگوں نے اسے کمائی کا ذریعہ بنالیا ہے۔ کوئی کرونا وائرس کی ویکسین بیچ رہا ہے
اور پولیس کے ہاتھوں پکڑا جاتا ہے، کوئی کبوتروں کے گوشت کے ذریعے علاج کررہا ہے
تو کوئی پھونکوں کے ذریعے علاج کررہا ہے:۔۔۔۔

ان حالات میں ایک شخص نے دعویٰ کیا کہ
وہ بھاپ کے ذریعے کرونا وائرس کو بھگا سکتا ہے۔ اس شخص کے مطابق کرونا کو بھگانے
کیلئے ہم نے بہت کم پیسے رکھے ہیں، ہم بھاپ کیلئے 5 منٹ کے سیشن کے صرف ایک ہزار
روپے لے رہے ہیں:۔۔۔۔

ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ہم نے جو سٹیمر
خریدا ہے یہ جرمنی سے لیا گیا ہے اور ٹاپ کا سٹیمر ہے اور یہ سٹیمر بھاپ کو اس جگہ
پر پہنچاتا ہے جہاں یہ کرونا وائرس قیام کرتا ہے:۔۔۔۔

ڈاکٹر نے سوشل میڈیا صارفین سے اپیل کی
کہ اپوائنٹمنٹ بک کروائیں اور بھاپ لیں۔ ڈاکٹر نے سوشل میڈیا صارفین کو اپنا
موبائل نمبر بھی دیدیا:۔۔۔۔

ڈااکٹر کے اس دعوے پر سوشل میڈیا صارفین
کا کہنا ہے کہ اگر یہ ٹاپ کاسٹیمر جرمنی سے منگوایا گیا ہے جو کرونا کو بھگاتا ہے
تو پھر جرمنی کیوں کرونا وائرس سے چھٹکارا پاسکا جہاں کیسز کی تعداد 67000 سے زائد
ہے:۔۔۔۔

واضح رہے کہ جرمنی میں کرونا وائرس کے
کیسز کی تعداد 67,051 ہوچکی ہے اور 650 اموات ہوچکی ہیں:۔۔۔۔

کیا بھاپ کورونا وائرس کیلئے مددگار ہے؟

کرونا وائرس کیلئے بھاپ مددگار ہے لیکن
ابھی تک ایسا کوئی واقعہ سامنے نہیں آیا جس سے یہ ثابت ہوسکے کہ کرونا وائرس کا
مریض بھاپ لینے سے صحت یاب ہوگیا لیکن کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے بھاپ لینا فائدہ
مند ہے۔بھاپ لینا نزم ،زکام ، کھانسی کیلئے مفید ہے۔ بھاپ میں سانس لینے سے ناک سے
حلق تک کا اندرونی حصہ نزلے کی رطوبت سے صاف ہوجاتا ہے، گلے سے بلغم کو خارج کرتا
ہے ۔ جس سے گلے اور کھانسی کی صورت میں افاقہ ہوتا ہے:۔۔۔۔۔

 


No comments:

Post a Comment